اگر اوقاتِ مکروہہ میں فرض یا نفل نماز پڑھ لی تو کیا وہ ادا ہوگی ؟
تین اوقات میں ہر قسم کی نماز ممنوع ہے خواہ فرض نماز ہو یا نفل ،ادا نماز ہو یاقضا ۔ ان تین اوقات میں پڑھی گئی نفل نماز کراہتِ تحریمی کے ساتھ اداہوجائے گی،اور فرض یا واجب نماز پڑھی تو اس کااعادہ لازم ہوگا(سوائے وقتی نمازِ عصر کے کہ اگر سورج غروب ہونے سے پہلے شروع کی اور اسی دوران سورج غروب ہوگیاتو کراہت کے ساتھ اداہوجائے گی اور اتنی تاخیر کرناگناہ ہے)۔اوقات ممنوعہ درج ذیل ہیں:
1۔عین طلوع کا وقت
2۔نصف النہاریعنی استوائے شمس کے وقت ۔
3۔عین غروب کے وقت
''( وكره ) تحريماً...( صلاة ) مطلقاً ( ولو ) قضاء أو واجبة أو نفلا أو ( على جنازة وسجدة تلاوة وسهو ) ( مع شروق ) ( واستواء )
( وغروب ، إلا عصر يومه ) فلا يكره فعله لأدائه كما وجب''۔(ردالمحتار،1/370۔دارالفکر)
مذکورہ اوقات کے علاوہ دو اوقات مزید ایسے ہیں جن میں نفل نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، صبح صادق سے طلوع آفتاب (یعنی نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے لے کر اشراق کا وقت ہونے تک) اور عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد سے غروب تک۔ ان اوقات میں بھی نفل نماز پڑھنامکروہ تحریمی ہے جب کہ فرائض کی قضا پڑھ سکتے ہیں۔(عمدۃ الفقہ،ص؛57،ط:زوار اکیڈمی)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143904200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن