بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں سورہ زلزال میں "بِاَنَّ رَبَّکَ اَحْوَالَھَا" پڑھنا


سوال

امام صاحب نے فجر میں "سورۃ الزلزال" آیت {بأن ربك أوحى لها} میں  {أوحى لها} کی جگہ "أحوالها" پڑھا.. تو کیا اس سے نماز میں کوئی خلل آیا ہوگا؟

جواب

جان بوبھ کر ایسا پڑھنا جائز نہیں ہے۔ تاہم بھول کر اس طرح پڑھ لیا تو نماز ہوگئی۔

الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین میں ہے:

"ولو زاد كلمةً أو نقص كلمةً أو نقص حرفًا، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى إلا ما يشق تمييزه كالضاد والظاء فأكثرهم لم يفسدها."

(کتاب  الصلاۃ، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، ج: 1/ 632 و633، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 200024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں