بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رومن الفاظ میں سلام لکھنا


سوال

کچھ لوگ رومن یا انگلش میں سلام کو جائز اور کچھ ناجائز کہتے ہیں، آپ کے فتوی کے مطابق جائز ہے۔  اگر آپ فتوی کے ساتھ حوالہ بھی تحریر کریں؛ تاکہ استفادہ مزید آسان ہوسکے!

جواب

ملاقات کے وقت بطورِ تخاطب اسلام نے ہمیں تحیہ کے جو کلمات سکھائے ہیں وہ عربی زبان میں ہیں، اس لیے زبانی طور پر سلام کرتے ہوئے تو سلام کے وہی الفاظ ادا کرنے چاہییں جو رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات ہیں۔ جہاں تک بات ہے سلام کے کلمات رومن یا انگلش الفاظ میں لکھنے کی! تو اس کے عدمِ جواز کی کوئی دلیل نہیں ہے، اس لیے یہ مباح ہے۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ جس کو عربی/ اردو رسم الخط میں سلام کے کلمات لکھنے کی سہولت حاصل ہو وہ عربی زبان میں یہ کلمات لکھے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200561

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں