کچھ لوگ رومن یا انگلش میں سلام کو جائز اور کچھ ناجائز کہتے ہیں، آپ کے فتوی کے مطابق جائز ہے۔ اگر آپ فتوی کے ساتھ حوالہ بھی تحریر کریں؛ تاکہ استفادہ مزید آسان ہوسکے!
ملاقات کے وقت بطورِ تخاطب اسلام نے ہمیں تحیہ کے جو کلمات سکھائے ہیں وہ عربی زبان میں ہیں، اس لیے زبانی طور پر سلام کرتے ہوئے تو سلام کے وہی الفاظ ادا کرنے چاہییں جو رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات ہیں۔ جہاں تک بات ہے سلام کے کلمات رومن یا انگلش الفاظ میں لکھنے کی! تو اس کے عدمِ جواز کی کوئی دلیل نہیں ہے، اس لیے یہ مباح ہے۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ جس کو عربی/ اردو رسم الخط میں سلام کے کلمات لکھنے کی سہولت حاصل ہو وہ عربی زبان میں یہ کلمات لکھے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200561
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن