بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انڈا خراب نکلے تو خیار کا حکم


سوال

بازار سے انڈا خرید کر گھر توڑ کر دیکھا تو خراب تھا۔ خیارِ  عیب کی وجہ سے اب میں بائع سے رجوع کر سکتا ہوں یا نہیں؟  میں ’’شرح الوقایہ‘‘  کا طالبِ علم ہوں اور  ’’باب الخیار‘‘  میں فصل خیار پڑھ رہا ہوں۔

جواب

مذکورہ صورت میں اگر انڈا بالکل بھی استعمال کے قابل نہیں تھا تو مکمل رقم واپس لینے کا مشتری کواختیار ہوگا اور اگر استعمال کے قابل تھا، لیکن عیب تھا تو دونوں قیمتوں میں جو فرق ہے اس کے لینے کا اختیار ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 25):
"(شرى نحو بيض وبطيخ) كجوز وقثاء (فكسره فوجده فاسدا ينتفع به) ولو علفا للدواب (فله) إن لم يتناول منه شيئا بعد علمه بعيبه (نقصانه) إلا إذا رضي البائع به، ولو علم بعيبه قبل كسره فله رده (وإن لم ينتفع به أصلافله كل الثمن) لبطلان البيع، ولو كان أكثره فاسدا جاز بحصته عندهما نهر. وفي المجتبى: لو كان سمنا ذائبا فأكله ثم أقر بائعه بوقوع فأرة فيه رجع بنقصان العيب عندهما، وبه يفتى".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں