اشتہارات کے ذریعے پیسے کمانا درست ہے کہ نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟ اب تو آن لائن کا دور آنے والا ہے۔
عموماً ویب سائٹس پر جو اشتہارات لگائے جاتے ہیں اُن میں سے اکثر اشتہارات جان دار کی تصاویر پر مشتمل ہوتے ہیں، اور جس طرح جان دار کی تصویر بنانا شرعاً منع ہے اسی طرح اُس کی ترویج اور تشہیر بھی ممنوع ہے، اسی طرح بہت سے اشتہارات دیگر غیر شرعی امور پر مشتمل ہوتے ہیں؛ لہذا اگر مذکورہ طریقہ کار میں اشتہارات کی تشہیر ہوتی ہے تو یہ گناہ کے کام میں معاونت ہے؛ اس لیے ایسی کمائی جائز نہ ہوگی۔
اس کے علاوہ اشتہار دیکھنا کوئی ایسا کام نہیں ہے جس پر اجارہ کے جواز کا فتوی دیاجاسکے، مزید یہ کہ اس میں دھوکا دہی کا پہلو بھی ہے; اس لیے لوگوں کے اشتہارات دیکھنے کے عوض مال وصول کرنا جائز نہیں ہوگا۔ نیز ایک مسلمان کی شان یہ ہونی چاہیے کہ زمان کے تیور دیکھ کر قدم اٹھانے کے بجائے ہر موقع اور ہر قدم پر دین و شریعت کو مقدم رکھے اور ایسے امور سے اجتناب کرے جو شرعاً جائز نہ ہوں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200354
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن