بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

انبیاء کی شبیہ بنانے کا حکم


سوال

بورڈ پر انبیاء کا ہنسی والا چہرہ یا رونے والا چہرہ بنانا اور یہ کھنا کہ نبی ہنستے بھی تھے اور روتے بھی تھے، کیا یہ انبیاء کی شان میں گستاخی ہے یا نہیں؟

 
 

جواب

واضح رہے کہ تصویر یا خاکہ سازی بذات خود گناہ کبیرہ ہے ،پھر انبیاء کرام علیہم السلام کی فرضی تصویر اور شبیہ بنانا جس میں ان کو ہنستے یا مسکراتے ہوئے بھی دکھلایا گیا  ہو،سخت توہین  اور بے ادبی ہے اور ناجائز وحرام ہے۔۔ واللہ اعلم

 
 


فتوی نمبر : 143602200034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں