بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امانت کے مال میں تصرف


سوال

دو شخصوں نے مل کر نصف نصف نفع پر ایک پولٹری فارم کھولا ، باری باری تقریباً 7 سال تک کاروبار کیا ،پھر اس کے بعد پہلے فریق نے کہا کہ میرا حساب کتنا بنتا ہے؟ دوسرے فریق نے فریق اول کو حساب کرکے بتادیا کہ 90 لاکھ بنتا ہے، پھر اس کے بعد دوسرے فریق نے فریق اول کو بتائے بغیر اس 90لاکھ کو کاروبار میں لگا دیا، فریق اول نے کہا: آپ نے مجھے بتائے بغیر کاروبار شروع کردیا ،مجھے بتایا بھی نہیں ،دوسرے فریق نے کہا کہ آپ نے خود ہی تو کہا تھا کہ میرا حساب کتنا بنتا ہے، میرا حساب کردو ،تو پہلے فریق نے کہا کہ وہ ٹھیک ہے، پر مجھے بتایا بھی نہیں اور کاروبار شروع کردیا ،میں اس پر راضی نہیں ہوں، آپ نے اس پر نفع بھی کمایا ہوگا ،ہم پولٹری فارم کرایہ پر بھی دے سکتے تھے، پوچھنا یہ ہے کہ نفع کس کا ہوگا ؟ بغیر اجازت پیسہ کاروبار میں لگا دیا، کیا یہ اس کے لیے جائز تھا؟ اور یہ بات واضح رہے کہ حساب کرنے کا مطلب کاروبار ختم کرنا تھا۔

جواب

اگر واقعۃ فریقین نے مذکورہ کاروبار ختم کردیا تھا تو فریق دوم کے لیے فریق اول کی اجازت کے بغیر اس کی رقم کاروبار میں لگانا جائز نہیں تھا، فریق دوم نے فریق اول کے مال سے جو نفع کمایا ہے وہ اس کے لیے پاکیزہ نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143905200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں