اگر امام کو سورۂ فاتحہ میں حدث لاحق ہو تو نائب آگے ہونے کے بعد کہاں سےپڑہےگا اور اگر سورت وغیرہ میں لاحق ہو تو نائب کہاں سے پڑھے گا؟ اسی طرح اگر رکوع سجدے اور التحیات میں حدث لاحق ہو تو نائب کہاں سےپڑھے گا؟
صورتِ مسئولہ میں سورۂ فاتحہ یا اس کے بعد سورت کے دوران امام کو حدث لاحق ہو یا رکوع سجود یا قیام میں حدث لاحق ہو اور امام خلیفہ بنائے تو خلیفہ اسی مقام ( فاتحہ / سورت/ رکوع / سجدہ) سے نیابت کرے گا، البتہ امام سورۂ فاتحہ کے بعد جو آیات پڑھ رہا ہو وہ خلیفہ کو اگر یاد نہ ہوں تو کسی اور مقام سے بھی پڑھ سکتا ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَالْأَوْلَى لِلْإِمَامِ أَنْ لَايَسْتَخْلِفَ الْمَسْبُوقَ وَإِنْ اسْتَخْلَفَهُ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ لَا يَقْبَلَ وَإِنْ قَبِلَ جَازَ، كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ. وَلَوْ تَقَدَّمَ يَبْتَدِئُ مِنْ حَيْثُ انْتَهَى إلَيْهِ الْإِمَامُ وَإِذَا انْتَهَى إلَى السَّلَامِ يُقَدِّمُ مُدْرِكًا يُسَلِّمُ بِهِمْ ... وَلَوْ تَرَكَ رُكُوعًا يُشِيرُ بِوَضْعِ يَدِهِ عَلَى رُكْبَتِهِ أَوْ سُجُودًا يُشِيرُ بِوَضْعِهَا عَلَى جَبْهَتِهِ أَوْ قِرَاءَةً يُشِيرُ بِوَضْعِهَا عَلَى فَمِهِ، كَذَا فِي الْبَحْرِ الرَّائِقِ. وَإِنْ بَقِيَ عَلَيْهِ رَكْعَةٌ وَاحِدَةٌ يُشِيرُ بِأُصْبُعٍ وَاحِدٍ وَإِنْ كَانَ اثْنَتَيْنِ فَبِأُصْبُعَيْنِ وَلِسَجْدَةِ التِّلَاوَةِ يَضَعُ أُصْبُعَهُ عَلَى الْجَبْهَةِ وَاللِّسَانِ وَلِلسَّهْوِ عَلَى قَلْبِهِ، كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ. هَذَا إذَا لَمْ يَعْلَمْ الْخَلِيفَةُ ذَلِكَ أَمَّا إذَا عَلِمَ فَلَا حَاجَةَ، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة". (الْبَابُ السَّادِسُ فِي الْحَدَثِ فِي الصَّلَاةِ، فَصْلٌ فِي الِاسْتِخْلَافِ، ١ / ٩٦، ط: دار الفكر) فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
استخلاف (نماز کی امامت میں کسی کو نائب بنانے) کا طریقہ
مسبوق خلیفہ امام کی نماز کیسے مکمل کرے؟
فتوی نمبر : 144106201109
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن