بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کا سجدوں کے درمیان دعا پڑھنا، مقتدیوں کی رعایت میں نماز کو لمبا کرنا


سوال

امام کا دونوں سجدوں کے درمیان یعنی جلسہ میں « اللهم اغفرنا وارحمنا و اهدنا وعافنا وارزقنا»پڑھنا کیسا ہے؟  نیز سب کو پہلی رکعت مل جائے، اس کے لیے سورت لمبی پڑھنا یا کسی کے کہنے پر سورت لمبی پڑھنا کیسا ہے؟ کسی کے کہنے پر نماز کو لمبا کرنا یا مختصر کرنا کیسا ہے؟ کمپنی میں ڈیوٹی چھوڑ کر مزدور نماز پڑھنے آتے ہیں تو امام صاحب دس منٹس کی نماز پڑھاتے ہیں ،اگر امام کو تھوڑی مختصر نماز کا کہا جائے تو کیسا ہے ؟

  

 

جواب

1  : اگر مقتدیوں کو امام کادعائیں پڑھنا گراں گزرتا ہو تو امامِ مسجد فرائض میں دعائیں نہ پڑھے۔

  3۔2 :کسی متعین شخص کے لیے  نماز کو لمبا کرنا  پسندیدہ نہیں ہے، لیکن عمومی طور پر نمازیوں کی رعایت رکھنے کی وجہ  سے نماز کو طویل کرنا بلاکراہت جائز ہے(البحر الرائق1/ 362ط: دارالمعرفۃ)

4۔امام صاحب سے یوں عرض کیاجاسکتا ہے کہ وہ سنت کی رعایت رکھتے ہوئے نماز کچھ مختصر کردیں۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 143903200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں