بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امام آخری رکعت میں نہیں بیٹھا


سوال

مندرجہ ذیل سوالات کے حوالے سے راہ نمائی فرمائیں:

1-  عصر کی نماز میں امام صاحب نے دوسری رکعت میں قعدہ کیا اور پھر تیسری رکعت میں بھی قعدہ کیا، چوتھی رکعت کے سجود کے بعد پانچویں رکعت  کے لیے کھڑے ہوگئے، مقتدیو ں نے لقمہ بھی دیا، پر وہ لوٹے نہیں، پانچویں رکعت مکمل کرکے سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کی۔ کیا نماز ہوگئی یا لوٹانا ہوگا؟

2-  امام صاحب کا کہنا  ہے کہ مسلم شریف جلد نمبر۱ صفحہ نمبر ۲۱۳ اور ۲۱۲ میں ہے کہ اگر غلطی سے ۳ یا ۵ رکعت پڑھ کر سجدہ سہو کرلیں تو نماز ہو جاتی ہے؛  کیوں کہ ۳ رکعت کے بعد سجدہ سہو کرنے سے وہ چوتھی کے قائم مقام ہوگی اور اگر پانچ رکعت پڑھ کر سجدہ سہو کرلیں تو یہ چھٹی رکعت کے قائم مقام ہوگی، جس سے نماز ہوجائے گی۔ کیا یہ صحیح ہے؟

3-  اگر امام نے پانچ رکعت پڑھا کر سجدہ سہو کیا ہے اور جو مسبوق ایک رکعت تاخیر سے آیا ہے، اسے چار رکعت ملی ہیں، اب وہ کیا کرے؟  کیا امام کے ساتھ سلام پھیر دے یا ایک رکعت اور پڑھے؟

جواب

1-  واضح رہے کہ چار رکعت والی نماز میں چوتھی رکعت میں تشہد کی مقدار قعدہ میں بیٹھنا فرض ہے؛  لہذا صورتِ  مسئولہ میں امام کی فرض نماز ادا نہیں ہوئی اور جن مقتدیوں نے امام کی اقتدا میں پانچ رکعتیں پڑھ لیں تھیں ان کی فرض نماز بھی نہیں ہوئی۔

2-  آپ کے بتائے ہوئے مضمون  کی حدیث ہمیں مسلم شریف میں نہ مل سکی۔

۳-مسبوق چار رکعتوں کے بعد سلام پھیر دے اور اس کی یہ نماز نفل شمار ہوگی۔ فرض دوبارہ پڑھے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200350

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں