بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

"ام القری" اور "ربیعہ" کے معنی


سوال

’’ام القری‘‘  اور ’’ربیعہ‘‘ کے معنی بتادیں۔

جواب

’’ام القری‘‘  کا لغوی معنی ہے،  ساری بستیوں کی اصل یا بنیاد، یہ مکہ مکرمہ کا لقب ہے۔ یہ نام رکھنا جائز تو ہے، لیکن لفظی معنیٰ اور عرف میں استعمال کے اعتبار سے مناسب نہیں ہے. اس کے بجائے کسی صحابیہ کا نام رکھنا زیادہ اچھا ہے۔

’’ربیعہ‘‘  ربیع سے ہے، موسم بہار کو کہتے ہیں، یہ نام صحابہ میں بھی موجود ہے، رکھ سکتے ہیں۔ عربوں میں یہ مذکر نام ہے۔

"رَبع: (اسم): الجمع : رِباعٌ ، رُبوعٌ ، أرْباعٌ

  • الرَّبْعُ : الموضع يُنْزَلُ فيه زمن الرَّبيع
  • الرَّبْعُ : الدَّار".

الإصابة في تمييز الصحابة (2/ 379):
"2581- الربيع بن ربيعة: بن رفيع السلميّ. يأتي في ربيعة بن رفيع".

الإصابة في تمييز الصحابة (2/ 381):
"الربيع بن زيد: ويقال ابن زياد، ويقال ربيعة.
قال البغويّ: لاأدري له صحبة أم لا؟ ثم أخرج هو والطّبراني من طريق داود الأودي أنه سمع أبا كرز الحارثي عن ربيع بن زيد، قال: بينما رسول اللَّه صلّى اللَّه عليه وآله وسلم إذا أبصر شاباً يسير معتزلاً. فقال: «ما لك اعتزلت الطّريق؟» قال: كرهت الغبار. قال: «فلاتعتزله، فو الّذي نفسي بيده إنّه لذريرة الجنّة.»
وأخرجه أبو داود في «المراسيل» وأخرجه النسائي في الكنى، لكن قال ربيعة بن زياد وأخرجه ابن مندة فقال: ربيعة بن زياد أو ابن زيد".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201884

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں