بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

الکحل کی خرید و فروخت کا حکم


سوال

 الکحل یا الکحل ملی چیزوں کی خریدوفروخت کرناکیساہے؟

جواب

کھجور اورانگور سے بنے الکحل کی خریدوخت جائز نہیں اور اس کا اشیاء میں استعمال بھی جائز نہیں ۔  اس کے علاوہ  الکحل کی خریدوفروخت طبی اورصنعتی مقاصدکے لیے جائز ہے،  لیکن نشہ یا کسی اور ناجائز غرض کےلیے جائز نہیں ہے۔جس چیز میں انگور اورکھجور کے علاوہ الکحل شامل ہواس کابیرونی استعمال جائز ہے،  اورخوردنی استعمال اس وقت جائز ہے جب وہ نشہ آور نہ ہو اورمقصد لہوولعب نہ ہو۔  فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144004200035

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں