بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اقامت میں کس وقت کھڑاہوناچاہیے؟


سوال

1.اقامت میں کس وقت کھڑاہوناچاہیے؟

2.نماز کا وقت ہوجائے اور امام سامنے کی طرف سے مصلی پر آئے تو مؤذن اورمقتدی ایک ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ: کیایہ کھڑے ہونے کی صورت مکروہ ہے؟

جواب

 1. اقامت شروع ہوتے ہی نما زکے لیے کھڑاہوجاناچاہیے ۔

2.اگر امام سامنے یعنی محراب کی طرف سے مصلی پر آئے تو مؤذن اور مقتدیوں کا امام کو دیکھتے ہی نمازکے لیے کھڑے ہوجانا درست ہے ،مکروہ نہیں۔فیض الباری میں ہے:’’والمسألةُ فيه: أن الإمام إن كان خارج المسجد، ينبغي للمقتدين أن يَقُوموا لتسوية الصفوف إذا دَخَلَ في المسجد، وإن كان في المسجد، فالمعتبرُ قيامه من موضعه. وكيفما كان ليست المسألة من مسائل نفس الصلاة، بل من الآداب، فإن قَامَ أحدٌ قبله لا يكون عاصيًا‘‘.(2/406۔ط:بیروت)فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143901200089

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں