بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسکول میں چھٹیوں کی فیس کی ادائیگی کا مطالبہ جائز ہے؟


سوال

میں نے ایک اسکول کو اپنے بچوں کی جون جولائی ۲۰۱۶ کی فیس جو بارہ ہزار بنتی ہے، جنوری اور مارچ میں جمع کروائی۔ کچھ وجوہات کی بنا پر میں نے انہیں مارچ میں اسکول سے نکلوا کر ایک دوسرے اسکول میں داخل کروادیا۔ اب میں نے جب اسکول انتظامیہ سے جون جولائی کی فیس جو پیشگی ادا کی گئی تھی  کی واپسی کا مطالبہ کیا تو انہوں نے اس واپسی سے انکار کر دیا۔  کیا یہ شرعا جائز ہے کہ جب میرے بچوں نے  مارچ ہی میں اسکول چھوڑدیا ہے تب بھی وہ لوگ جون جولائی کی فیس واپس نہ کریں اور رکھ لیں؟ کیا یہ رقم اسکول والوں کے لیے حرام نہیں ہوگی; اس لیے کہ میرے بچوں نے تو  مارچ ہی سے اسکول چھوڑ  دیا ہے؟

جواب

اگر مذکورہ اسکول کے قواعد و ضوابط کے مطابق ابتدا ہی سے چھٹیوں کی فیس لینا طے ہوچکا تھا  اور اسی قاعدے کے مطابق آپ نے چھٹیوں کے دنوں کی فیس پیشگی جمع کروائی تھی  اور پھر آپ نے اپنی مرضی سے اپنے بچوں کو مارچ ہی میں اسکول سے نکلوا دیا تواب آپ کو اس جمع کردہ فیس کے واپسی مطالبے کا شرعا حق حاصل نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143711200022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں