بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلامی فاریکس ٹریڈنگ کا حکم


سوال

اسلامی فاریکس ٹریڈنگ سے متعلق حکم کیا ہے؟

جواب

آج کل فاریکس (forex) کے نام سے بین الاقوامی سطح پر ایک کاروبار رائج ہے، اس کاروبار کو "فاریکس ٹریڈنگ" کہتے ہیں، اس کاروبار میں سونا، چاندی، کرنسی،کپاس، گندم، گیس، خام تیل،جانور اور دیگر بہت سی اشیاء کی خرید و فروخت ہوتی ہے، ہمارے علم کے مطابق "فاریکس ٹریڈنگ" کے اس وقت جتنے طریقے رائج ہیں  وہ  شرعی اصولوں کی مکمل رعایت نہ ہونے اور شرعی سقم کی موجودگی کی وجہ سے ناجائز ہیں۔ لہٰذا ان معاملات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

اگر آپ کے علم میں کوئی ’’اسلامی فاریکس ٹریڈنگ‘‘ بھی ہے تو اس کا طریقہ کار لکھ کر بھیج دیں؛ تاکہ اس کا حکم بتایا جاسکے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200604

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں