میزان بینک کے گھر کی تمویل کے سلسلے میں کون سے طریقے جائز ہیں؟ مشارکہ یا اجارہ کے ذریعے؟
جمہور علماء کی تحقیق کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں میں تمویل کے لیے اختیار کیے جانے والے مذکورہ طریقے یعنی اجارہ فائنانسنگ یامشارکہ فائنانسنگ دونوں ہی شرعاً درست نہیں ہیں۔اس لیے کہ ان مٰیں کئی فقہی خرابیاں پائی جاتی ہیں ، من جملہ ان کے یہ ہے کہ یہ دراصل ایک سے زائد عقد کا مجموعہ ہے۔اور رسول اللہ ﷺ نے ایک بیع میں ایک سے زیادہ عقود کو جمع کرنے سے منع فرمایا ہے؛ لہٰذا ان طریقوں کو اختیار کرنے کے بجائے کسی اور جائز طریقے سے گھر خریدا جائے۔
"عن أبي هریرة قال : ’’ نهی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم عن بیعتین في بیعة. ‘‘ ترمذی".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202190
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن