بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جوتوں پر زکاۃ کا حکم


سوال

میرے پاس تقریباً ایک لاکھ روپے تک کے جوتے ہیں،  مجھے جوتے جمع کرنے کا شوق ہے۔ میں کماتا نہیں ہوں، بلکہ اپنی جیب خرچ سے جمع کرکے خریدتا ہوں اور تقریباً ایک سال سے پہلے سے خرید رہا ہوں؟ کیا مجھے ان جوتوں کی زکاۃ  نکالنی چاہیے؟

جواب

مذکورہ جوتوں پر زکاۃ واجب نہیں ہے، چاہے کتنے ہی قیمتی کیوں نہ ہوں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 262):
" (قوله: وفارغ عن حاجته الأصلية) أشار إلى أنه معطوف على قوله: عن دين (قوله: وفسره ابن ملك) أي فسر المشغول بالحاجة الأصلية والأولى فسرها، وذلك حيث قال: وهي ما يدفع الهلاك عن الإنسان تحقيقا كالنفقة ودور السكنى وآلات الحرب والثياب المحتاج إليها لدفع الحر أو البرد أو تقديراً". 

الموسوعة الفقهية الكويتية (6 / 142):
"سنن اللبس وآدابه وأدعيته المأثورة:
 من السنة أن يبدأ المسلم وهو يلبس ثوبه أو نعله أو سراويله وشبهها باليمين". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201829

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں