بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ارطغرل ڈرامہ کا دیکھنا اور عورتوں کا ڈراموں میں دکھانا


سوال

آج کل ترکی کا ڈراما ’’ارطغرل‘‘ چل رہا ہے  جو کہ اسلامی تاریخ کے حوالے سے ہے، لیکن اس ڈرامے میں عورت کا کردار بھی دکھایا گیا ہے, وہ ڈراما دیکھنا کیسا ہے؟ اور ڈراما میں عورت کے کردار کو دکھانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ تصویر کسی بھی جان دار کی  ہو اس کا بلا ضرورت بنانا، رکھنا اور  دیکھنا قطعاًجائز نہیں، نیز  خواتین کی تصاویر دیکھنے میں بد نظری کا گناہ بھی ہے اور مذکورہ ڈراما جان دار  کی تصاویر  پر مشتمل ہونے کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تصاویر پر بھی مشتمل ہے؛ اس لیے اس ڈرامے کا دیکھنا قطعاً جائز نہیں۔

اگر کسی کو خلافتِ عثمانیہ کی تاریخ جاننی ہو تو  اس کے لیے کتبِ تاریخ سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

ڈراموں میں عورتوں کو دکھانا ناجائز ہے اور  سخت گناہ کا کام ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200840

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں