1۔میں نے اپنے بیٹے کا نام "محمد ارحام" رکھا ہے ،جب کہ گھر والے کہتے ہیں کہ" ارحم" صحیح نام ہے ،"ارحام" کا مطلب کیا ہے اور کیا یہ نام صحیح ہے ؟
2۔ اگر جوتے پہنے ہوں تو اکثر لوگ جوتا اتار کر مسح کرتے ہیں کیا ایسے وضو ہو جاتا ہے؟
1۔'' أرحام ''رَحِمٌ کی جمع ہے ، '' رَحِمٌ ''کے معنی شفقت ،مہربانی ،رحم اور رشتہ داری کے آتے ہیں۔ ''ارحام''کے معنی ''رشتہ داری،قرابت داری''کے ہیں۔جیساکہ قرآن کریم کی سورۂ نساء میں ہے:
﴿ وَاتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِيْ تَسَاۗءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا ﴾
ترجمہ: اور اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور قریبی رشتوں کے معاملہ میں بھی اللہ سے ڈرتے رہو ۔ بلاشبہ اللہ تم پر ہر وقت نظر رکھے ہوئے ہے۔
مذکورہ نام رکھنا درست ہے، البتہ اگر اسے تبدیل کرکے "محمدارحم" نام رکھناچاہیں تو عربی زبان کے اعتبار سے زیادہ بہترہے، " ارحم" کا معنی ہے زیادہ رحم دل، ایک حدیث میں سیدنا صدیق ابوبکر رضی اللہ عنہ کو'' ارحم امتی'' یعنی امت کا سب سے زیادہ مہربان شخص کہا گیا ہے۔
2۔آپ کادوسرا سوال واضح نہیں ہے ،وضو میں پاؤں سے متعلق حکم یہ ہے کہ اگر موزے نہ پہنے ہوں تو پاؤں کا دھونا لازم ہے،محض مسح کرنے سے وضو نہیں ہوتا۔اور اگر موزے پہنے ہوں اور وہ موزے چمڑ ے سے بنے ہوں یعنی مروجہ عام نیلون کے موزے نہ ہوں تو پاکی کے بعد ایسے موزے پہن کر مقیم آدمی ایک دن ایک رات اور مسافر تین دن تین رات تک مسح کرسکتاہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143907200075
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن