اذلان نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کے معنی کیا ہیں؟
اردو، عربی اور فارسی تینوں زبانوں کی لغت کی کتابوں میں تلاش کرنے کے باوجود ’’اذلان‘‘ کا معنی نہیں مل سکا، بظاہر یہ کسی اور زبان کا لفظ ہے۔ البتہ انٹرنیٹ میں تلاش کرنے سے یہ پتا چل رہا ہے کہ اس لفظ کا معنی ہے: شیر، بہادر۔ اور یہ ترکی زبان کا لفظ ہے۔ اسی طرح ملائی زبان میں بھی اس کا استعمال پایا جاتاہے۔ بہرحال ''اذلان'' نام رکھنا جائز تو ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام حضرات انبیاء کرام علیہم السلام و التسلیمات اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر رکھے جائیں یا کم از کم عربی کے اچھے معنی والے نام رکھے جائیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200279
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن