جماعت کے وقت جب اقامت کہی جاتی ہے تو کیا اذان کی طرح اقامت کا جواب بھی دینا چاہیے؟ اگر جواب دینا چاہیے تو اقامت کے جواب کا طریقہ بتا دیں.
اقامت کا جواب بھی مستحب ہے، جس طریقے سے اذان کا جواب دیا جاتا ہے اسی طریقے سے اقامت کا جواب ہے، اور "قد قامت الصلوۃ " کا جواب " أقامها الله وأدامها " سے دینا چاہیے۔
الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة (1/ 400):
"( ويجيب الإقامة ) ندباً إجماعاً ( كالأذان ) ويقول عند قد قامت الصلاة: أقامها الله وأدامها".
البحر الرائق شرح كنز الدقائق (1/ 273):
"وفي فتح القدير: إن إجابة الإقامة مستحبة". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200166
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن