اگر کسی نے اذان کے الفاظ "لا إله إلا الله" کے "إلا" کو شد کے بغیر پڑھا تو اس کی اذان ہوئی یا نہیں؟
اگر "إلّا" کو ایسے پڑھا ہے کہ یہ "إلی" بن گیا ہے تو یہ غلطی ہے۔
اگر ااذان واقامت کے الفاظ میں غلطی ہوجائے یا کوئی کلمہ بھول سے چھوٹ جائے تو فوراً یاد آنے کی صورت میں جہاں غلطی ہوئی ہےاس کو صحیح کرکے پڑھ لے۔ شروع سے پوری اذان واقامت کو دہرانا ضروری نہیں، اور اگر کچھ دیر کے بعد یاد آئے اور نماز کا وقت باقی ہو تو شروع سے اعادہ کرلے۔
"․․ ولو قدم فیهما موٴخرًا، أعاد ما قدم فقط ولایتکلم فیها أصلاً، فإن تکلّم استأنف.
وقال الشامي: "کما لو قدم الفلاح علی الصلاة یعیده فقط أي ولایستأنف الأذان من أوله ... الخ․ (شامي کراچی: ۱/ ۳۶۱) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200705
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن