بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ادھار ایک بار معاف کرنا پھر لینا


سوال

اُدھار ایک بار معاف کرنا، پھر لینا کیسا ہے؟

جواب

قرض خواہ  اپنی رضاوخوشی سے جب  قرضہ معاف کردے  اور خود اس کااقراربھی کرتاہے تو اب معاف کردینے اورتخفیف کرنے کے بعددوبارہ اس کا مطالبہ کرناشرعاً جائزنہیں ہے۔حدیث شریف میں قرض کی معافی اورتخفیف پرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی فضلیتیں ذکرفرمائی ہیں، نیزقرض کی معافی کی بنا  پرقیامت کے دن مصائب سے چھٹکارانصیب ہوگااوربعض روایات میں ہے کہ عرش کاسایہ نصیب ہوگا؛  اس لیے شرعاً واخلاقاً  قرض کی رقم معاف کرنے کے بعد اب مطالبہ کرکے اپنے ثواب کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ [فتاوی عالمگیری،الباب الخامس فی الرجوع فی الھبۃ،ج:۲،ص؛۳۶۰،۳۶۲۔ط:رشیدیہ کوئٹہ]فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201086

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں