بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احمد شاہ نام رکھنا


سوال

"احمد شاہ" نام کیسا ہے؟ اس کو رکھنا چاہیے کہ نہیں؟

جواب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں میں سے ایک نام "احمد" بھی ہے، اس لیے یہ نام رکھنا بلاشبہ برکت کا باعث ہے، پھر اس کے ساتھ لفظِ "شاہ" لگانے میں یہ تفصیل ہے کہ شاہ کا معنیٰ ہے: بادشاہ، صاحبِ تاج و تخت، (فیروز اللغات)  اگر کوئی اس معنیٰ کو ملحوظ رکھتے ہوئے "احمد" نام کے  ساتھ "شاہ" کا لاحقہ لگاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

لیکن عام طور پر ہمارے عرف میں "شاہ" کا لفظ وہ لوگ لگاتے ہیں جو نسب کے اعتبار سے سید ہوں، اب اگر کوئی شخص سادات میں سے نہ ہونے کے باوجود اپنے آپ کو سید ظاہر کرنے کے لیے یہ لفظ اپنے نام کے ساتھ لگاتا ہے، یا اپنے بچے کے نام کے ساتھ لگاتا ہے تو ایسا کرنا جائز نہیں۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (5/ 2170):

"(وعن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (لاترغبوا) : أي: لاتعرضوا (عن آبائكم) : أي: عن الانتماء إليهم (فمن رغب عن أبيه) : أي: وانتسب إلى غيره (فقد كفر) : أي قارب الكفر، أو يخشى عليه الكفر. في النهاية: الدعوة بالكسر في النسب، وهو أن ينتسب الإنسان إلى غير أبيه وعشيرته، وكانوا يفعلونه فنهوا عنه، والادعاء إلى غير الأب مع العلم به حرام، فمن اعتقد إباحته كفر لمخالفة الإجماع، ومن لم يعتقد إباحته فمعنى (كفر) : وجهان، أحدهما: أنه أشبه فعله فعل الكفار، والثاني: أنه كافر نعمة الإسلام. قال الطيبي: ومعنى قوله: فالجنة عليه حرام على الأول ظاهر، وعلى الثاني تغليظ (متفق عليه) . ولفظ ابن الهمام: " «من ادعى أبا في الإسلام غير أبيه، وهو يعلم أنه غير أبيه، فالجنة عليه حرام» ) : وأما لفظ الكتاب فمطابق لما في الجامع الصغير."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں