بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احرام کی حالت میں خوش بو دار تیل لگانا


سوال

کیا حالت احرام میں ناریل کا تیل، سرسوں کا تیل، ارنڈی کا تیل، زیتون کا تیل، یا ان سب کا مرکب لگایا جا سکتا ہے؟ کیوں کہ ہر تیل کی اپنی ایک خوش بو ہوتی ہے۔ اس سے کوئی جنایت ہوگی؟

جواب

احرام کی حالت میں خوش بو دار تیل  بدن پر لگانا جائز نہیں ہے، اگر یہ تیل ایک بڑے کامل عضو پر لگالیا تو دم واجب ہوگا، اور اگر پورے عضو پر نہیں لگا تو صدقہ ہوگا۔

پھر زیتون کا تیل خوشبو دار تیلوں میں شمار نہیں ہو گا، جبکہ ناریل کا تیل خوشبو دار تیلوں میں شمار ہو گا خواہ گھر میں نکالا گیا ہو یا باہر سے خریدا گیا ہو۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 190):
"ولو ادهن بدهن فإن كان الدهن مطيبا كدهن: البنفسج، والورد، والزئبق، والبان، والحرى، وسائر الأدهان التي فيها الطيب فعليه دم إذا بلغ عضوا كاملا.
وحكي عن الشافعي أن البنفسج ليس بطيب، وأنه غير سديد؛ لأنه دهن مطيب فأشبه البان وغيره من الأدهان المطيبة، وإن كان غير مطيب بأن ادهن بزيت أو بشيرج فعليه دم في قول أبي حنيفة، وعند أبي يوسف ومحمد عليه صدقة".

الفتاوى الهندية (1/ 224):
"ولايمس طيباً بيده، وإن كان لايقصد به التطيب، كذا في فتاوى قاضي خان ولا يدهن كذا في الهداية".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200689

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں