ایک بندہ عمرہ پر جارہا ہے اور اس کو پیشاب کے قطرے آتے ہیں تو کیا وہ احرام میں انڈرویئر پہن سکتا ہے؟
احرام کی حالت میں انڈروئیر کا استعمال درست نہیں ہے، اگر مذکورہ شخص کو قطرے مسلسل نہیں آتے، بلکہ اچھی طرح قضائے حاجت کے بعد اگر وہ وضو کرلے تو قطرے رک جاتے ہیں تو اسے نمازوں اور طواف سے پہلے اچھی طرح اطمینان کرنے کے بعد وضو کرکے آنا چاہیے۔ البتہ اگر قطرے مسلسل بہتے ہوں یا کسی بھی وقت اچانک آجاتے ہوں تو عذر کی وجہ سے بغیر سلی ہوئی لنگوٹ یا بغیر سلا ہوا کوئی کپڑا باندھ سکتے ہیں اور اس کے اندر ٹشو رکھ دیں۔ اگر لنگوٹ یا بغیرسلے ہوئے کپڑے کے اندر ٹشو رکھ لیا اور قطرے اس پر لگے تو احرام کا کپڑا ناپاک نہیں ہوگا،اور اس ٹشو کو ہٹا کر وضو کرکے نماز وغیرہ پڑھ سکتے ہیں، لیکن اگر قطرے احرام کےکپڑے پر قطرے لگ گئے تو پھر اس جگہ کو دھونا ضروری ہوگا۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2 / 183):
" فالمحرم لايلبس المخيط جملة". فقط واللہ اعلم
نوٹ: اگر مذکورہ شخص کا کسی بھی ایک نماز کا مکمل وقت اس حالت میں گزرے کہ پیشاب کے قطرے مسلسل آتے رہے اور وضو کرکے اس وقت کی فرض نماز پڑھنے کا بھی موقع نہیں مل سکا تو یہ شخص شرعی معذور کہلائے گا، اس کے بعد جب تک کسی نماز کا مکمل وقت پیشاب کے قطروں سے مکمل پاکی کے ساتھ نہ گزر جائے یہ شرعی معذور رہے گا۔ شرعی معذور کے احکام کے لیے درج ذیل فتویٰ ملاحظہ کیجیے، اور اسی کی روشنی میں نماز اور طواف کے لیے وضو اور پاکی کے احکام کا خیال کیجیے:
فتوی نمبر : 144012201592
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن