بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجیر کے ملنے کا امکان نہ ہو اور اجرت کی معمولی رقم صدقہ کردی، عرصہ بعد کرنسی ریٹ تبدیل ہونے سے اس رقم کی ویلیو بہت بڑھ گئی تو اب مزید کچھ لازم ہے یا نہیں؟


سوال

آج سے تقریباً  20سال پہلے میں نے افغانستان میں ایک گاڑی 150000 روپے کرایہ پر لی، جب مقام تک پہونچا  رات کو ہم سوگئے،  ہمارے اٹھنے سے پہلے ڈرائیورچلے گئے تھے۔  اب سوال یہ ہے کہ اس وقت یہ روپے پاکستانی کرنسی کے اعتبار سے 150 روپے بنتے تھے،  میں نے اسی وقت یہ رقم صدقہ کردی تھی، اب یہ رقم 350000  بنتی ہے تو کیا مجھ پرمزید تو کچھ نہیں؟ ڈرائیور کو میں نہیں جانتا ہوں.

جواب

اگراس وقت  ڈرائیور  تک رقم پہنچانا ممکن نہیں تھا اور آپ نے اس وقت ڈرائیور  کی طرف سے صدقہ بھی کردیا تھا تو اب کرنسی کے ریٹ بڑھنے کی وجہ سے مزید کوئی اضافی رقم آپ کے ذمہ لازم نہٰیں۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں