بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اجتماعی طور پر سورہ ملک کے سننے کا اہتمام کرنا


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ :عشاء کی نماز کے بعد امام مسجد سورۃ ملک پڑھے اور مقتدی سارے سنیں ، آیا یہ طریقہ بدعت تو نہیں؟ اس کی کیا حیثیت ہے؟

جواب

رات کوسونے سے قبل سورۂ ملک کاپڑھناباعث اجروثواب ہے اور حدیث شریف کے مطابق اس سورۃ کی تلاوت کی برکت سے انسان عذاب قبرسے محفوظ رہتاہے۔البتہ امام مسجد کا روزانہ (بآواز بلند )سورۃ ملک کی تلاوت کرنااور لوگوں کا(اہتمام سے) سننا بدعت ہے جس سےاحتراز واجب ہے۔ الاعتصام میں ہے:

’’ منها التزام الكيفيات والهيآت المعينة كالذكر بهيئة الاجتماع على صوت واحد واتخاذ يوم ولادة النبي ( صلى الله عليه وسلم ) عيدا وما أشبه ذلك۔ ومنها التزام العبادات المعينة في أوقات معينة لم يوجد لها ذلك التعيين في الشريعة‘‘۔ (الاعتصام، الباب الأول في تعريف البدع وبيان معناها وما اشتق منه لفظا،1/39،ط:مصر) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143810200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں