بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اجارہ میں اجرت متعین ہونا


سوال

 ہمارے ہاں دُکان دار جب دُکان پر ملازم رکھتا ہے تو اس کے لیے ماہانہ تن خواہ کے علاوہ روزانہ کے اعتبار سے کچھ پیسے مقرر کرتا ہے، مثلاً: تن خواہ دس ہزار ہوگی اور روزانہ سو روپے ملیں گے، کیا یہ صورت جائز ہے کہ نہیں  ؟

جواب

"اجارہ" میں ضروری ہے کہ اجرت متعین ہو ، ذکرکردہ صورت میں جب ماہانہ اور یومیہ بنیاد پر اجرت طے کرلی جاتی ہے تو یہ معاملہ درست ہے، اس طرح ملازم رکھنےمیں شرعاً   کوئی حرج نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200547

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں