بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ابیشہ نام رکھنا


سوال

اللہ پاک نے مجھے بیٹی عطا کی ہے، میں اس کا نام ’’ابیشہ مدثر‘‘  رکھنا چاہتا ہوں۔ راہ نمائی فرمائیں کیا یہ نام درست رہے گا؟

جواب

’’أَبِیْشَهْ‘‘ عربی زبان میں صفت کا صیغہ ہوسکتاہے، جس کا معنیٰ کمانے والی/ جمع کرنے والی ہوگا۔ اور اگر یہ فارسی لفظ ہو تو یہ ’’اَبَیْشَهْ‘‘ہوگا، جو  ’’اَپَـیْشَهْ‘‘سے بدل کر ’’اَبَیْشَهْ‘‘ ہوگیا، اس صورت میں اس کے معنی بے کار اور جاسوس کے آتے ہیں۔ 

بہر حال عربی معنیٰ کے اعتبار سے یہ نام رکھنے کی اجازت ہے، تاہم اس کے بجائے صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرکے رکھیں تو زیادہ مناسب ہوگا۔ ہماری ویب سائٹ کے اسلامی ناموں کے سیکشن میں سے بھی آپ نام منتخب کرسکتے ہیں ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201452

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں