"ابان" کیسا نام ہے؟ کیا بچے کا نام "ابان" رکھا جاسکتا ہے؟ "ابان" حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے تیسرے صاحب زادےکا نام تھا؟
جی ہاں! یہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے صاحب زادےکا نام تھا۔اور ان کے علاوہ دیگر صحابہ کا بھی نام تھا، اچھا نام ہے۔
من جملہ ان صحابہ کرام کے ایک حضرت ابان بن سعید بن العاص رضی اللہ عنہ بھی ہیں جن کا سلسلہ نسب پانچویں پشت میں عبد مناف پر آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مل جاتا ہے، سابقین اولین میں سے اور بڑی فضیلت والے صحابی ہیں ۔
الإصابة في تمييز الصحابة (4/ 37)
"مات سنة ثمانين عام الجحاف، وهو سيل كان ببطن مكة جحف الحاجّ، وذهب بالإبل، وعليها الحمولة، وصلى عليه أبان بن عثمان وهو أمير المدينة حينئذٍ لعبد الملك بن مروان، هذا هو المشهور".
الإصابة في تمييز الصحابة (1/ 168)
"أبان بن سعيد بن العاص [ (3) ] بن أمية بن عبد مناف القرشي الأموي. قال البخاريّ، وأبو حاتم الرّازيّ، وابن حبّان: له صحبة، وكان أبوه من أكابر قريش، وله أولاد نجباء، أسلم منهم قديماً خالد، وعمرو".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202318
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن