ایک آدمی چکی چلاتا ہے، لوگ اس کے پاس گندم لے کر آتے ہیں اور وہ ان سے کلو کے حساب سے چکی پیسنے کے پیسے لیتا ہے، لیکن چکی پیستے وقت کچھ آٹا گرد و غبار کی شکل میں اڑکر چکی کی گرد جمع ہوجاتاہے جو مٹی کے ساتھ مل جاتا ہے تو چکی والا اس گردوغبار والے آٹے کا کیا کرے ؟
صورتِ مسئولہ میں آٹاپیسنے کے دوران گرد وغبار کی شکل میں اڑنے والے آٹےکا عام طور پر آٹا پیسوانے والے مطالبہ نہیں کرتے، بلکہ اسے چھوڑدیتے ہیں، گویا ان کی طرف سے دلالۃً اس کے استعمال کی اجازت ہوتی ہےاور اس کا عرف بھی ہےکہ لوگ اس گرد وغبار کی شکل میں اڑے ہوئے آٹے کا مطالبہ نہیں کرتے، بلکہ چکی کے مالک کے لیے وہ گرد وغبار کی شکل میں اڑا ہوا آٹا ہر ایک کو واپس کرناممکن بھی نہیں ہے، لہذا یہ آٹا مباح ہے، ا س کو چکی کا مالک خود بھی استعمال کرسکتا ہے، اور اگر مٹی ملے ہوئے ہونے کی وجہ سے کھانےکے قابل نہ ہو توکسی دوسرے مصرف میں استعمال کرسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200668
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن