میں نے ایک بار ارادہ کیا تھا یا منت تھی کہ میں آیتِ کریمہ پڑھوں گی اولاد کے لیے، لیکن نہیں پڑھ سکی ابھی تک. اور ابھی تک میرے ہاں اولاد بھی نہیں ہے. مجھے بتائیں کہ کیا کروں میں کفارہ ادا کروں یا پڑھوں؟ اگر کفارہ ادا کرنا ہو تو کیا کفارہ ادا کروں؟
نذر/منت کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ جو چیز اپنے اوپر لازم کی جائے وہ چیز عبادتِ مقصودہ کی قبیل سے فرض یا واجب کی جنس میں سے ہو، اور آیتِ کریمہ کا پڑھنا چوں کہ فرض یا واجب نہیں ہے؛ اس لیے اس نذر کا پورا کرنا آپ کے ذمہ لازم نہیں ہو گا، اس کا کوئی کفارہ بھی لازم نہیں، البتہ اگر اب پڑھنا چاہیں تو پڑھ سکتی ہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 735):
(ومن نذر نذرًا مطلقاً أو معلقًا بشرط وكان من جنسه واجب)..... (لزم الناذر)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 736):
(ولم يلزم) الناذر (ما ليس من جنسه فرض كعيادة مريض وتشييع جنازة ودخول مسجد) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200521
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن