آپ ﷺ کی وفات کے بعد والی زندگی دنیاوی جیسی ہے یا اس سے بھی قوی ہے؟
تمام انبیاء کرام علیہم السلام اپنی قبور مبارکہ میں زندہ ہیں، ان کو روزی دی جاتی ہے ، ان کے اَبدانِ مقدسہ بعینہا محفوظ ہیں اور جسدِ عنصری کے ساتھ عالمِ برزخ میں ان کو حیات حاصل ہے، اور ان کی حیات دینوی حیات کے مماثل بلکہ اس سے بھی قوی ہے، اور دیگر تمام لوگوں کی حیات سے انبیاء کرام علیہم السلام کی حیات ممتاز ،اعلیٰ اور اورفع ہے، اور وہ سب اللہ رب العزت کی ذات وصفات کے مشاہدہ میں مشغول ہیں ، اور مختلف قسم کی عبادات میں مشغول ہیں ، یہ ضروری نہیں ہے کہ سب نمازوں میں مشغول ہوں گے ، بلکہ ممکن ہے کہ کسی کو یہ مشاہدہ بصورتِ نماز ہوتا ہو اور کسی کو بصورتِ تلاوت ہوتا ہو اور کسی کو اور طریقہ سے، لہذا سب مشاہدہ باری تعالیٰ میں ہیں ، البتہ عالمِ برزخ میں انبیاء کرام کی عبادات مکلف ہونے کے اعتبار سے نہیں ہے، بلکہ بلا مکلف ہونے کے صرف تلذد ( لذت حاصل کرنے) کے لیے ہے ۔(شفاء السقام في زیارة خیر الأنام للسبکي،ص 206) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200296
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن