سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل مبارک کا سارا پانی مبارک کہاں گیا؟
رسول اللہ ﷺ کے غسل کی جگہ اور غسل دینے والے حضرات اور اس سے متعلق تفاصیل احادیث میں مذکور ہیں، لیکن آپ ﷺ کو غسل دینے کے بعد غسل کا پانی کہاں گیا اس کی تفصیل ہمیں نہیں مل سکی۔
یہ ایسی بات نہیں ہے جس پر کسی عقیدے کی بنیاد ہو، اور نہ ہی یہ دینی بنیادی ضرورت ہے، اور نہ آخرت میں اس سے متعلق سوال ہوگا۔ نہ ہی اہلِ بیت کرام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس بات کا اہتمام کیا کہ وہ آپ ﷺ کو دیے گئے غسل کے پانی کو محفوظ کرتے، یا ا س بارے میں رسول اللہ ﷺ کی طرف سے دی گئی کوئی ہدایت ہوتی تو اس کی روشنی میں عمل کرتے یا امت کو کچھ بتاتے۔ اس لیے بنیادی اور اہم ضرورتوں کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200410
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن