بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آلتی پالتی مار کھانا کھانے کا حکم


سوال

آلتی پالتی بیٹھ کر خوراک یا کھانا وغیرہ کھانا  شرعاً  کیسا ہے؟ خاص طور پر عذر  کی وجہ سے یا پھر عادت کی وجہ سے یا ویسے بے خیالی میں؟ 

جواب

کھانا کھاتے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دو نوں قدموں کے بل اکڑوں ہوکر بیٹھنا یا دائیں پیر کو اٹھاکر اور بائیں پیر کو بچھا کر بیٹھنا ثابت ہے، آلتی پالتی مار کر اور چار زانو بیٹھ کر کھانا  سنت  سے ثابت نہیں، لیکن جائز ہے، چاہے عذر کی  بنا پر ہو یا عادت یا بے خیالی میں۔
"حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ فَجِئْتُ وَهُوَ يَأْكُلُ تَمْرًا وَهُوَ مُقْعٍ". (مسند أحمد، رقم الحديث: ١٢٨٦٠) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144105200956

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں