’’آلاء‘‘ یا ’’الاء‘‘ نام کے معنی؟
’’آلاء‘‘ ’’إلْيٌ ‘‘کی جمع ہے، جس کے معنی نعمت کے ہیں، مذکورہ نام رکھ سکتے ہیں۔
(معجم الغني)
"إلْي جمع: آلاءٌ- إِلْيُهُ عَلَيَّ كَبيرٌ : نِعْمَتُهُ، آلاَهُ.الأعراف آية 69فاذْكُرُوا آلاءٌ- اللهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (قرآن)".
جب کہ ’’أَلاء‘‘ ایک سرسبز و شاداب درخت کا نام ہے جس کا کڑوا پھل ہوتا ہے۔ ’’الاء‘‘ نام نہ رکھا جائے۔
(معجم الرائد) :
’’أَلاء :(اسم) 1- شجر دائم الخضرة، له ثمر مر‘‘. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200041
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن