بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

آلاء یا الاء نام رکھنا


سوال

’’آلاء‘‘  یا ’’الاء‘‘  نام کے معنی؟

جواب

’’آلاء‘‘ ’’إلْيٌ ‘‘کی جمع ہے، جس کے معنی نعمت کے ہیں، مذکورہ نام رکھ سکتے ہیں۔

(معجم الغني)

"إلْي جمع: آلاءٌ- إِلْيُهُ عَلَيَّ كَبيرٌ : نِعْمَتُهُ، آلاَهُ.الأعراف آية 69فاذْكُرُوا آلاءٌ- اللهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (قرآن)".

جب کہ ’’أَلاء‘‘ ایک سرسبز و شاداب درخت کا نام ہے جس کا کڑوا پھل ہوتا ہے۔ ’’الاء‘‘  نام نہ رکھا جائے۔

(معجم الرائد) :

’’أَلاء :(اسم) 1- شجر دائم الخضرة، له ثمر مر‘‘. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں