بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آسیہ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم


سوال

بچے کا نام تبدیل کرنے کا شرعی طریقہ کیا ہے؟کیا اس ضمن میں صدقہ یا دوبارہ عقیقہ کرنا چاہیے؟نیز آسیہ نام رکھنا مناسب ہے؟

جواب

بچے کا نام تبدیل کرنے کے لئے کوئی خاص طریقہ شریعت مطہرہ نے مقرر نہیں کیا ہے، بس نام تبدیل کر کے متعلقین میں اعلان وغیرہ کر کے تشہیر کردینی چاہیئے، نام تبدیل کرنے کی وجہ سے الگ سے صدقہ یا دوبارہ سے عقیقہ کرنا لازم نہیں ہوتا ہے۔

آسیہ کا معںی ہے مضبوط عمارت، ستون۔ آسیہ فرعون کی مومن بیوی کا نام تھا جو موسیٰ علیہ السلام پر ایمان لانے کی وجہ سے شہید کردی گئی تھیں، آسیہ نام رکھنا درست ہے۔


فتوی نمبر : 144106200720

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں