بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آدھی رات کے بعد عشاء پڑھنا


سوال

کہا جاتا ہے کہ رات بارہ بجے کے بعد عشاء کی نماز مکروہ ہے،گھڑی کے مطابق بارہ بجے تو انگریزوں کا ٹائم ہے،تو عشاء کی نماز اگر رات دو،تین بجے پڑھیں تو وہ مکروہ ہوگی یا ادا ہوجائے گی؟

جواب

بغیر کسی عذر کے آدھی رات کے بعد عشاء کی نماز پڑھنا مکروہ ہے،آدھی رات کا وقت چاہے بارہ بجے ہو یا اس سے پہلے ہوجائے۔ اگر بغیر عذر کے رات دو تین بجے عشاء کی نماز ادا کی تو نماز تو ادا ہوجائے گی، لیکن مکروہ ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200478

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں