بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آئرہ، عائرہ اور انابیہ کا مطلب کیا ہے؟


سوال

آئرہ ، یا عائرہ اور انابیہ کا کیا مطلب ہے؟ اور کیا یہ نام رکھ سکتے ہیں؟

جواب

عربی لغت میں تلاش کے باوجود  "آئره " کااستعمال (یعنی اس مادے سے تصریف اور صفت کے طور پر) اور معنی نہیں مل سکا، اس مادے سے بطورِ اسم (جامد) بعض الفاظ مستعمل ہیں، لیکن کسی کا معنیٰ بھی مناسب نہیں ہے۔ 

البتہ "عائره"  عربی زبان میں مستعمل ہے، لیکن اس کا بھی کوئی معنی نام رکھنے کے اعتبار سے مناسب نہیں ہے، جیسے: راز کا افشا ہوجانا، حیران و پریشان، بھینگی وغیرہ۔ لہذا یہ نام رکھنا درست نہیں۔

"عائِرة : (معجم الرائد) عائرة - جمع، عوائر - (اسم) 1- عائرة : مؤنث عائر 2- عائرة : كمية كبيرة 3- عائرة من العيون التي فيها « عوار » ، أي قذى 4- عائرة من القصائد السائرة بين الناس ، الشائعة 5- عائرة : « شاة عائرة » : مترددة حائرة بين قطيعين لاتدري أيهما تتبع".

’’أَنَابِیه“ ” أَناب“ (ہمزہ پر زبر کے ساتھ )سے اسمِ  منسوب موٴنث ہے،  جس کے معنی ہیں:  مشک، یا مشک کی  مانند ایک خاص قسم کی خوش بو۔ 

مذکورہ تینوں ناموں میں سے  ”أَنابیه“ نام رکھنا درست ہے۔

ففي المعجم الوسیط:

"الأناب: المسک أو عطر یشبهه". (ص۲۸،الأنب، ط: دیوبند، وکذا في القاموس الوحید، ص: ۱۳۷، ط: دار اشاعت)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں