بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زنیرہ نام رکھنا


سوال

زنیرہ نام کا معنی مطلب کیا ہے ؟کیا یہ نام رکھنا درست ہے؟

جواب

 یہ نام "زِنِّـیْرَة" ہے،اس  کےمعنی چھوٹی کنکری کے ہیں، اور "زنیرہ"  کا صحیح تلفظ اس طرح ہے کہ پہلے زاء کے نیچے زیر ہے، پھر نون پر تشدید اور نیچے زیر ہے، پھر یاء ساکن ہے، پھر راء پر زبر ہے، اور آخر میں "ہ" ہے،  یہ ایک صحابیہ کا نام تھا، یہ ان مسلمانوں میں سے تھیں جنہوں نے شروع زمانے میں اسلام قبول کر لیا تھا اور اسلام کی خاطر بہت مشقتیں برداشت کیں، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے انہیں خرید کر آزادکیاتھا،لڑکی کا نام "زنیرہ "رکھنا نہ صرف درست ہے، بلکہ صحابہ وصحابیات کے نام  پر نام رکھنا باعث برکت ہے۔

الاصابہ میں ہے :

"زنيرة بكسر أولها وتشديد النون المكسورة بعدها تحتانية مثناة ساكنة الرومية ووقع في الاستيعاب زنبرة بنون وموحدة وزن عنبرة وتعقبه بن فتحون وحكى عن مغازي الأموي بزاي ونون مصغرة كانت من السابقات إلى الإسلام وممن يعذب في الله وكان أبو جهل يعذبها وهي مذكورة في السبعة الذين اشتراهم أبو بكر الصديق وأنقذهم من التعذيب". (7/664)

اسدالغابۃ میں ہے :

"زنِّيرة: بكسر الزاي، والنون المشددة، وبعدها ياء تحتها نقطتان، ثم راء وهاء." (2/147)

وفیه أیضاً:

"زنيرة الرومية. كانت من السابقات إلى الإسلام، أسلمت في أول الإسلام، وعذبها المشركون. قيل: كانت مولاة بني مخزوم، فكان أبو جهل يعذبها. وقيل: كانت مولاة بني عَبْد الدار، فلما أسلمت عَمِيت، فقال المشركون: أعمتها اللات والعزى لكفرها بهما! فقالت: وما يدري اللات والعزى من يعَبْدهما، إنما هذا من السماء، وربي قادر على رد بصري، فأصبحت من الغد ورد الله بصرها، فقالت قريش: هذا من سحر مُحَمَّد. ولما رأى أبو بكر رضي الله عنه ما ينالها من العذاب، اشتراها فأعتقها، وهي أحد السبعة الذين أعتقهم أبوبكر." (3/356)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200918

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں