بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زنیرہ نام رکھنا


سوال

میری بیٹی 5 روز کی تھی جو کہ فوت ہوگئی میں نے اس کا نام زونیرہ سوچا تھا لیکن اب میری رہنمائی کریں ،کہ زونیرہ نام صحیح ہے یا زنیرہ ۔جو اسلامی نام ہے اور تلفظ کے لحاظ سے بہتر ہے اس سلسلے میں رہنمائی فرماویں۔

جواب

"زُنَّيرة" زاء کے ضمہ (پیش) اور نون کے تشدید اور فتحہ (زبر) کے ساتھ اس کا معنی ہے: چھوٹے چھوٹے پتھر۔

(لسان العرب،باب الزاء،ج:2،ص:330،ط:دار صادر بیروت)

اور "زِنِّيرة" زاء کےکسرہ (زیر) اور نون کے تشدید اور کسرہ (زیر) کے ساتھ اس کا معنی ہے: غور اور فکر سے دیکھنے والی عورت۔

(تاج العروس، زنر، ج:11، ص:453، ط:دارالھدایۃ)

"زُنَّیرہ" (زاء کے ضمہ(پیش)کے ساتھ اورنون پر فتحہ (زبر )اورتشدید کے ساتھ ) یہ نام  نامناسب معنی رکھتاہے اس لیے یہ نام رکھنا نامناسب ہے،البتہ"زِ نِّیرہ "( زاء کےکسرہ (زیر) اور نون کے تشدید اور کسرہ (زیر) کے ساتھ) يہ ایک  اسلامی نام  اور ايك صحابيہ كا نام ہے   ،صحابی اور صحابیات  کا نام رکھنا باعثِ برکت ہوتا  ہےاوراس نام  کا تلفظ بھی درست ہےاس لیے یہی نام رکھنا   بہتر ہے۔

معرفۃ الصحابۃ لأبی نعیم میں ہے:

"حدثني هشام بن عروة بن الزبير، عن أبيه، قال: " أعتق أبو بكر معه على الإسلام قبل أن يهاجر إلى المدينة ست رقاب بلال سابعهم، منهم زنيرة، فأصيبت ببصرها حين أعتقها، فقالت قريش: ما أذهب بصرها إلا اللات والعزى، فقالت: كذبوا وبيت الله ما تضر اللات والعزى وما تنفعان، فرد الله إليها بصرها "۔

(معرفۃ الصحابہ ، زنیرۃ الرومیۃ ، رقم : 7661 ، ج : 6 ، ص : 3345 ، ط : دارالوطن  الریاض)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102548

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں