بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کے لغوی معنی کیا ہے؟


سوال

قرآن مجید کے لغوی معنی کیا ہے؟

جواب

 اہلِ لغت نے قرآن کے لفظی (لغوی) معنیٰ میں مختلف اقوال بیان کیے ہیں:

1:  قرآن’’قرأ‘‘ سے مأخوذ ہے جس کے معنی ’’قراءت‘‘ کرنے (تلاوت کرنے) کے  ہیں ؛ چوں کہ  قرآن پاک کی قرأت (تلاوت) کی جاتی ہے؛ اس لیے  اس کو ’’قرآن‘‘ کہتے ہیں۔

2:  قرآن ’’قرن‘‘ سے مأخوذ ہے جس کے معنی  جمع کرنے کے  ہیں؛ چنانچہ قرآن کو ’’قرآن‘‘ اس  لیے کہتے ہیں؛ کیوں کہ اس نے تمام آیات، سورتوں، وعدوں، وعیدوں، قصوں،احکامات اور ممنوعات وغیرہ کو اپنے اندر جمع کرلیا ہے۔

3:قرآن ’’قرن‘‘ سے ہے بمعنیٰ ملانا اور اس کی آیات ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں؛ اس لیے اس کو قرآن کہتے ہیں۔

4: قرآن اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب کا نام ہے، یہ کسی  دوسرے لفظ سے مأخوذ  نہیں  ہے۔


فتوی نمبر : 144404102048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں