بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سحری کے بغیر روزہ رکھنے کا حکم


سوال

بغیر سحری کے روزہ رکھنا کیسا ہے؟

جواب

 روزہ کے لیے سحری کرنا مسنون عمل ہے، حدیث شریف میں اس کی بڑی فضیلت آئی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہود و نصارٰی اور ہمارے روزوں میں صرف سحری کا فرق ہے، (یعنی وہ سحری نہیں کھاتے اور ہم سحری کھاتے ہیں)، تاہم اگر کوئی شخص بغیر سحری کے روزہ رکھ لے تو اس کا روزہ ادا ہوجائے گا۔

مسلم شریف میں ہے:

"عن ‌عمرو بن العاص أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:  فصل ما بين صيامنا وصيام أهل الكتاب ‌أكلة ‌السحر."

(كتا ب الصوم ، باب فضل السحور وتأكيد استحبابه، ج:3، ص:130، ط:دار الطباعة العامرة - تركيا)

تحفۃ الففہاء میں ہے:

"‌إنما ‌التسحر ‌سنة في حق الصائم على ما روي عن عمرو بن العاص عن النبي عليه السلام أنه قال إن فصل ما بين صيامنا وصيام أهل الكتاب أكلة السحر."

(كتاب الصوم، مسئلة النذر، ج:1، ص:365، ط:دار الكتب العلمية، بيروت - لبنان)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144404101889

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں