میری بہن کے شوہر نے میری بہن کو مارا بھی اور یہ بھی کہہ دیا کہ"میری ماں کی قسم میں تمہیں چھوڑ دوں گا، چھوڑدوں گا، چھوڑ دوں گا، چھوڑ دوں گا"چار بار کہہ دیا ہے، اس کا شرعی حکم کیا ہے، طلاق تو واقع نہیں ہوئی ہے؟
واضح رہے کہ "میری ماں کی قسم میں تمہیں چھوڑ دوں گا، چھوڑدوں گا، چھوڑ دوں گا، چھوڑ دوں گا"یہ دھمکی آمیز جملے ہیں اور مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی ہے، لہذا ان جملوں سے کوئی طلاق واقع نہیں ، حسبِ سابق نکاح برقرار ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"قالت لزوجها من باتو نميباشم فقال الزوج مباش فقالت طلاق بدست تو است مرا طلاق كن فقال الزوج طلاق ميكنم طلاق ميكنم وكرر ثلاثا طلقت ثلاثا بخلاف قوله كنم لأنه استقبال فلم يكن تحقيقا بالتشكيك."
(کتاب الطلاق، الباب الثانی فی ایقاع الطلاق، الفصل السابع فی الطلاق بالالفاظ الفارسیۃ، ج:1، ص:384، ط:رشیدیہ)
العقود الدریہ فی تنقیح الفتاوی الحامدیہ میں ہے:
"صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام."
(ج:1، ص:38، ط: دار المعرفہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100029
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن