ظہر کی پہلی چار سنت کا وقت کب سے شروع ہوتا ہے؟ کیا بعدِ اذان یا پھر زوال کے بعد سے ہی جب سے نماز ظہر کا وقت شروع ہوجاتا ہے خواہ اذان ہوئی ہو یانہ ہوئی ہو؟
سنتوں کی ادائیگی کے لیے اذان ہونا شرط نہیں ہے، بلکہ نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد اذان سے پہلے بھی اس کی سنتیں پڑھی جاسکتی ہیں، البتہ اذان کے بعد سنتوں کا پڑھنا زیادہ بہتر ہے، اس لیے کہ اذان اور فرض نماز کے درمیان سنن اور نوافل پڑھنا زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے، نیز جن نمازوں سے پہلے سننِ مؤکدہ ہیں ان میں افضل یہ ہے کہ سننِ مؤکدہ کی ادائیگی اور فرض کی ادائیگی کے درمیان دنیاوی امور اور باتیں نہ کی جائیں۔
لہذا ظہر کا وقت داخل ہوتے ہی ظہر کی سنتوں کا وقت بھی شروع ہوجاتاہے، ظہر کی سنتیں ظہر کا وقت داخل ہونے کے بعد ادا کی جاسکتی ہیں،اگرچہ اذان نہ ہوئی ہو۔اذان کے بعد ظہر کی سنتیں ادا کرنا زیادہ بہتر ہے، اور سنتوں کی ادائیگی اور فرض کے درمیان بلاضرورت دنیاوی امور اور باتوں میں مشغول ہونا مناسب نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200731
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن