بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 جمادى الاخرى 1446ھ 08 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ظہر کی چار رکعت سنتوں میں تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھنے کا حکم


سوال

ظہر کی چار رکعت سنتوں میں تیسری اور چوتھی رکعت میں کیا پڑھی جائے؟

جواب

واضح رہے کہ سننِ مؤکدہ،سننِ غیرمؤکدہ اور نوافل کی تمام رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے ساتھ کوئی سورت،یا کم از کم تین ( چھوٹی ) آیتیں یاایک بڑی آیت ملانا واجب ہے۔لہٰذا صورتِ مسئولہ میں ظہر کی چار رکعت سنتوں میں تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد کوئی سورت یا کم از کم تین ( چھوٹی ) آیتیں یاایک بڑی آیت پڑھنا واجب ہے اور اگر سنتِ مؤکدہ یا کسی بھی نفل کی تیسری یا  چوتھی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد کوئی سورت،یا کم از کم تین ( چھوٹی ) آیتیں،یاایک بڑی آیت پڑھنا بھول گیا تو سجدہ سہو واجب ہوگا۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"وتجب قراءة الفاتحة وضم السورة أو ما يقوم مقامها من ثلاث آيات قصار أو آية طويلة في الأوليين بعد الفاتحة كذا في النهر الفائق وفي جميع ركعات النفل والوتر. هكذا في البحر الرائق."

(كتاب الصلاة،الفصل الثاني في واجبات الصلاة،ج:1،ص:71،ط:رشيديه)

وفیہ ایضاً:

"ولا يجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت وفي الحقيقة وجوبه بشيء واحد وهو ترك الواجب، كذا في الكافي.....وإن تركها في الأخريين لايجب إن كان في الفرض وإن كان في النفل أو الوتر وجب عليه".

(كتاب الصلاة،الباب الثاني عشر في سجود السهو،ج:1،ص:126،ط:رشيديه)

فقط و الله أعلم 


فتوی نمبر : 144407101320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں