بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زہیر ، زایان ، زاویار نام رکھنا


سوال

مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ زہیر ، زایان ، زاویار ، نام کے معنی ٰ کیا ہیں اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟ کیا یہ نام کسی صحابی کے ہیں ؟

جواب

1۔”زہیر“  متعدد  اصحاب رسول  ﷺ کا نا م ہے، اور  اس کا معنی ہے'' چھوٹا پھول ،کلی''(زھر کی تصغیر ہے)

اس نام کے صحابہ رضی اللہ عنھم  کے   مکمل نام اور حالات  كے ليے  صحابه كے حالات پر  كتاب ''اسد الغابہ '' کا مطالعہ مفید رہے گا،کتاب عربی زبان میں ہے ، اس کتاب میں حرف تھجی کی ترتیب پر صحابہ رضی اللہ عنہم کے اسماءئے گرامی اور مختصر حالات لکھے ہوئے ہیں ،کتاب کا  اردو ترجمہ بھی دست یاب ہے ۔

2۔زایان (Zayan) (زاء کے بعد الف اور غیر مشدد یاء کے ساتھ) تو کوئی لفظ نہیں ہے، البتہ ’’زَیَّان‘‘ (Zayyan) (زا پر زبر ، اس کے بعد یاء مشدد پر زبر ) زین سے مستعمل ہوسکتاہے، جس کا معنیٰ زینت ہے، ’’زیان‘‘ کا معنیٰ ہوگا بہت زیادہ زینت والا یعنی بہت خوب صورت۔ اس تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے ’’زیّان‘‘ (Zayyan) نام رکھ سکتے ہیں۔

3۔ ’’زاویار‘‘ لفظ ہمارے ہاں متداول زبانوں ( عربی ،اردو اور فارسی کی کسی مستند لغت ) میں نہیں مل سکا، اگرچہ بعض لوگ اس کا معنیٰ ’’بہادر‘‘ بتاتے ہیں۔ بہرحال معنی معلوم نہ ہونے کی وجہ سے بہتر ہے کہ یہ نام نہ رکھیں۔

البتہ ’’زوار‘‘ (زَوَّار- ’’زا‘‘ پر زبر ’’واو‘‘ پر تشدید کے ساتھ) نام رکھنا جائز ہے، یہ عربی زبان کا لفظ ہے، اس کا معنی ہے: بہت ملاقات کرنے والا/ بہت اسفار اور دورے کرنے والا۔

(قاموس الوحید ص 727، ط ادارہ اسلامیات) 

لسان العرب  میں ہے:

"‌قال ‌الأزهري: سمعت صبيا من بني عقيل يقول لآخر: وجهي زين ووجهك شين؛ أراد أنه صبيح الوجه وأن الآخر قبيحه، قال: والتقدير وجهي ذو زين ووجهك ذو شين، فنعتهما بالمصدر كما يقال رجل صوم وعدل أي ذو عدل. ويقال: زانه الحسن يزينه زينا."

(‌‌فصل الزاي، ج: 13، ص: 201، ط: دار صادر - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101587

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں