بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زویا اور زمل نام


سوال

میری 30 ماہ کی بیٹی کا نام ’’زویا ندیم‘‘ ہے اور 6 ماہ کی بیٹی کا نام ’’زمل ندیم‘‘ ہے۔ کیا یہ نام اچھے ہیں؟

جواب

1- ’’زویا‘‘   کا لفظ اردو  اور عربی لغت میں موجود نہیں ،  اس لیے اس کے معنی کا علم نہیں ہے۔

2- ’’زمل‘‘: عربی لغت کے اعتبار سے اس لفظ کے معنی نام رکھنے کے لیے درست نہیں ہیں۔ یہ لفظ زا کے زیر، میم کے سکون کے ساتھ،  بوجھ، کمزور، سست، کمتر کے معنی میں ہے۔

اولاد کے حقوق میں سے  ایک بنیادی اور اہم حق یہ ہے کہ والدین ان کا اچھا نام منتخب کریں، کیوں کہ قیامت کے دن لوگوں کو نام اور ولدیت کے ساتھ پکارا جائے گا، لہٰذا یا تو اچھے معنٰی والا عربی نام یا بچے کا نام انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ رضوان اللہ علیہم کے ناموں میں سے کوئی نام رکھنا چاہیے، اور بچی کا نام صحابیات رضی اللہ عنہن یا کسی نیک خاتون کے نام پر یا اچھے معنیٰ والا نام رکھنا چاہیے۔

’’زویا‘‘ نام کا معنٰی معلوم نہیں، اور ’’زمل‘‘ کا معنی مناسب نہیں ہے؛ اس لیے بہتر ہے کہ یہ نام نہ رکھا جائے، لڑکی کا نام کسی صحابیہ رضی اللہ عنہا کے نام پر یا عربی کا اچھے معنی والا کوئی نام رکھ لیجیے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200768

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں