بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زونیشہ اور کسوا نام رکھنے کا حکم


سوال

 زونیشہ یا کسوا نام  رکھنا ٹھیک ہے؟

جواب

"زونیشہ " نام کسی لغت میں  نہ مل سکا ،جب کہ "کسوا" کاف کے زیر یا زبر کے ساتھ کوئی نام نہیں ہے،بلکہ اس کا درست تلفظ "كِسْوۃ"یا "كُسْوۃ"ہے ،جس کے معنی"کپڑے "اور"لباس "کے ہیں، لہذا مذکورہ دونوں ناموں کے علاوہ کوئی اور   اچھے معنیٰ والا  نام رکھ لیا جائے،نیز  بہتر یہ ہے کہ حضور ﷺ کی صاحبزادیوں ، ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن یا نیک خواتین  کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائے۔
لسان العرب میں ہے:

"الكِسْوةُ والكُسْوةُ: اللباس، واحدة الكُسا؛ قال الليث: ولها معانٍ مختلفة.
يقال: كَسَوْت فلاناً أَكْسُوه كِسْوةً إِذا أَلبسته ثوباً أَو ثياباً فاكْتَسى.واكتَسى فلان إِذا لبَس الكِسُوْة... ويقال: اكتَسَتِ الأَرض بالنبات إِذا تغطَّت به.والكُسا: جمع الكُسوة."

(و- ي، فصل الكاف، 223/15، ط:دار صادر)

المعجم الوسیط میں ہے:

"(كسا) فلَانا ثوبا كسوا أعطَاهُ إِيَّاه وَألبسهُ إِيَّاه.

(كسي) كسا لبس الْكسْوَة فَهُوَ كاس، (اكتسى) لبس الْكسْوَة وَالْأَرْض بالنبات تغطت بِهِ.

(تُكْسَى) بالكساء لبسه، (استكساه) طلب مِنْهُ كسْوَة، (الكساء) اللبَاس (ج) أكسية، (الْكسْوَة) الثَّوْب يسْتَتر بِهِ ويتحلى (ج) كسا."

(باب الكاف، 788/2، ط:مجمع اللغة العربية بالقاهرة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144503103057

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں